#Laaltain latest posts Laaltain latest comments Laaltain » Feed Laaltain » Comments Feed Laaltain » آزادی کا سہما سہما اڑسٹھواں جشن Comments Feed * 0 * 0 * 1 * 0 * Home * About * Team * Subscribe * Write for Us * FAQ * Archive + Weekly E-magazine + Quarterly Magazines * Careers * Contact Laaltain * NewsNational & Campus + National o سنہری کا ایک پرائمری سکول o قصور میں مسیحی جوڑے کے قتل پر لاہور میں احتجاج o سُر شناسی کے پچپن برس – کل پاکستان موسیقی کانفرنس o بدل بلوچ آج بھی پر امید ہے o Education in Pakistan has Negative Impact on the Social Cohesion of Youth o Anti-Hashmi Campaign Takes a Vicious Turn + Campus Talks o “اب وقت آ گیا ہے ہم اس موضوع پر بات کریں” o 72 میڈیکل کالجز تدریسی عملہ کی کمی کا شکار o پشاور بورڈ میں اصلاحات کا آغاز o نصاب سازی کی ایک اور مشق o Moral Policing at NUCES-FAST Continues o غازی میڈیکل کالج اور یونیورسٹی کے الحاق میں تاخیر * FeaturesInfo & Insights + o Latest Features خوردنی تمباکو کا بڑھتا ہوا استعمال اور اس کے نقصانات خوردنی تمباکو کا بڑھتا ہوا استعمال اور اس کے نقصانات منہ کا کینسر پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں انسانوں کو دوسرا سب سے زیادہ لاحق ہونے والا سرطان ہے،جس کی بڑی وجہ ملک میں گٹکا،مین پوری اورمیٹھی چھالیہ کی کھلے عام فروخت ہے۔ بچوں کا جنسی استحصال-حصہ دوم بچوں کا جنسی استحصال-حصہ دوم بچوں کاجنسی استحصال ایک عام برائی ہے جسے تسلیم کرنے سے اکثر انکار کیا جاتا ہے کیو ں کہ زیادہ تر متاثرین یا تو خاموشی اختیار کرلیتے ہیں یا پھر جنسی استحصال کی مختلف صورتوں سے ناواقف ہوتے ہیں۔ جب ڈھاکہ میں ہتھیار ڈالے گئے جب ڈھاکہ میں ہتھیار ڈالے گئے پاکستان کے قیام کے بعد سے مشرقی اور مغربی پاکستان کے درمیان معاشی اور سیاسی عدم توازن کا مسئلہ موجود تھا اورمشرقی پاکستان میں برطانوی سامراج کی جگہ لینے والے پنجابی سامراج کی حکمرانی کے خلاف عوامی جذبات پائے جاتے تھے۔ * OpinionViews & comments + o Latest Opinion میں ہوں تمھارا بیانیہ میں ہوں تمھارا بیانیہ کیا تم مجھے پہچانتے ہو؟ میں اس دن پشاور کے اسی سکول میں تھا،کیا تم نے مجھے دہشت گردوں کے ساتھ دیکھا؟ Reclaim Your Mosque! Reclaim Your Mosque! At the end of the year people are generally pulling on their optimistic strengths to take Stateless in Pakistan Stateless in Pakistan Citizenship to the country is a fundamental right of the residents who call the country their * InterviewsInspiring personalities + o Latest Interviews کیا مجیب الرحمن واقعی پاکستان توڑنا چاہتے تھے؟ کیا مجیب الرحمن واقعی پاکستان توڑنا چاہتے تھے؟ تینتالیس برس بعد بالآخر راجہ خان نے زبان کھول ہی دی۔ یہ کہنا غلط ہے کہ پنجابی طالبان، پاکستان فرینڈلی طالبان ہو گئے ہیں یہ کہنا غلط ہے کہ پنجابی طالبان، پاکستان فرینڈلی طالبان ہو گئے ہیں پنجابی طالبان بنیادی طور پر پاکستان کی فرقہ وارانہ جماعتوں کا مجموعہ ہے جس میں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، جیش محمد، حرکت الانصار جو پہلے حرکت المجاہدین کہلاتی تھی اور آجکل انصارالامہ کہلاتی ہے، جیسے گروہ شامل ہیں۔ صوفی فکر شدت پسندی کا واحد جواب ہے- اسرار صوفی فکر شدت پسندی کا واحد جواب ہے- اسرار روحانیت کی اس روایت سے وابستہ ہونا خود کو محدود کرنا نہیں بلکہ اپنی مٹی اور شناخت سے وابستہ ہونے کا نام ہے۔ * ReviewsMovies & Books + o Books بہاول پور: ایک خوشحال ریاست سے ایک پسماندہ ڈویژن تک بہاول پور: ایک خوشحال ریاست سے ایک پسماندہ ڈویژن تک کتاب ِ مذکورہ میں تفصیل کے ساتھ ریاست بہاولپور کی عوام کے ساتھ حکومتوں کی جانب سے کی جانے والی بد دیانتیوں کا احاطہ کیا گیا ہے Radical by Maajid Nawaz – Book Review Radical by Maajid Nawaz – Book Review In his own words 'Ideas are like water, they take a while to reach a boiling point, but as soon as they do, they erupt'. The Scatter Here is Too Great The Scatter Here is Too Great Title: The Scatter Here is Too Great Author: Bilal Tanweer I spent many a summer away o Movies Why is Waar a Poor Propaganda Flick Why is Waar a Poor Propaganda Flick Being a movie buff, I could not ignore the hype of a Pakistani movie rated 9/10 Aik Tamanna La’Hasil Aik Tamanna La’Hasil The film is rather short and poorly made for the silver screen, for reasons elucidated elsewhere. Perhaps, it should have been made into a stage play, or a telefilm, or even a drama serial. 12 years a slave 12 years a slave ‘Twelve years a slave’ is a hard-hitting, heart-wrenching and brutally original film that hardly leaves you with a dry eye. * LiteratureFiction & Poetry + o Fiction وبا وبا حملہ کی خبر کے فوراً بعد سرکار نے اعلان کیا کہ جنازوں کی ضرورت ہے تاکہ دشمن کو جواب دیا جا سکے، ہم نے اپنے گھروں سے رسیاں، صلیبیں اور خنجر چندے میں دیے۔ Bougainvillea Bougainvillea Rustam was the only grown up from the outside world who was our friend. شکستگی شکستگی بستی کے باہر ٹوٹے ہوئے خوابوں کا چلتا پھرتا بازار آکے رُکا تھا اور اور وہ اُسے دیکھنے کو بے حد بےتاب تھا۔ اُس کی عمر کے لڑکوں کے پاس پیسے اتنے نہیں ہوتے جن سے کسی بھی قسم کے خواب خریدے جا سکیں۔ o Essays کتابیں اور ہم کتابیں اور ہم شاید جب پہلی مرتبہ ہمارے ہاتھ سے کھلونے چھین کر زبردستی" الف ، ب ، ت" والانورانی قاعدہ تھمایا گیااور علم کا بوجھ ہم پہ زبردستی لادا گیایقیناًتبھی کتابوں سے ہماری ازلی رقابت کا آغاز ہو ا۔ اردو گرائمر برائے نیا پاکستان اردو گرائمر برائے نیا پاکستان چونکہ نیا پاکستان بن گیا ہے۔ اس لیے اس امر کی شدت سے ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ نصاب بھی نیا ہو۔ اردو قواعدوانشاء کی انقلابی تدریس کے لئے نیا نصاب پیش خدمت ہے۔ مطالعہ نیا پاکستان لازمی مطالعہ نیا پاکستان لازمی نیا پاکستان اگست 2014 میں قائد اعظم ثانی کپتان خان رحمتہ اللہ علیہ کی قیادت میں قائم ہوا۔ نئے پاکستان کا خواب حکیم البشارات علامہ طاہرالقادری نے دیکھا اور خطبہ ماڈل ٹاون میں پہلی بار نئے پاکستان کے قیام کا تصور دیا؛ o Poetry اور خدا کرے وہ تمھیں کبھی معاف نہ کرے اور خدا کرے وہ تمھیں کبھی معاف نہ کرے برخوردار گولی تم اتنا چیختی کیوں ہو؟ کیا تمھیں شرم نہیں آتی کہ تمھیں چلانے والوں رات کے یتیم بچے رات کے یتیم بچے گھڑی کی ہچکیوں میں میں جو تمہیں نہیں دیکھ سکتا میں جو تمہیں نہیں دیکھ سکتا اے متروک چیخوں کے رب تم کس تجوری میں بند ہو؟ o Humor & Satire !ہائے پسلی !ہائے پسلی حساب تو ہم نے بچپن سے پڑھا ہے، گنتی بھی خوب رٹی لیکن عملی زندگی میں استعمال کا موقع تب آیا جب ہم نے نوجوانی کی دہلیز پہ قدم رکھا۔ کتابیں اور ہم کتابیں اور ہم شاید جب پہلی مرتبہ ہمارے ہاتھ سے کھلونے چھین کر زبردستی" الف ، ب ، ت" والانورانی قاعدہ تھمایا گیااور علم کا بوجھ ہم پہ زبردستی لادا گیایقیناًتبھی کتابوں سے ہماری ازلی رقابت کا آغاز ہو ا۔ The Constitution of Islamic Republic of Naya Pakistan The Constitution of Islamic Republic of Naya Pakistan Whereas, sovereignty over the entire Universe belongs to Almighty Allah alone, and the authority to be exercised by the people of Naya Pakistan shall be through Kaptaan Khan o عالمی ادب امیرِ بُخارا کا عدل امیرِ بُخارا کا عدل ان کی توجہ دو آدمیوں کی طرف مبذول ہوئی جن میں سے ایک گنجا اور دوسرا داڑھی والا تھا۔ دونوں اپنے اپنے شامیانوں کے نیچے کھاری زمین پر لیٹے تھے ۔ ننھی ماچس فروش ننھی ماچس فروش وہ شام بھی کیا سرد شام تھی ، معلوم ہوتا تھا کہ سرد ہواوں نے سورج کو بھی بجھا دیا ہو ، آہستہ آہستہ سرد ہوتے کوئلے جیسے سیاہ پڑتے ہیں بالکل ویسے ہی یہ شام بھی سیاہ ہوتی جا رہی تھی سال کی یہ آخری شامیں آج سردی سے کچھ نیلگوں نظر آتی تھیں ایسے میں جب شہر کے رہنے والے امراء آتشیں انگیٹھیوں کے سامنے لیٹے ، گرم شالیں اوڑھے اپنے بچوں کو مسیح کی غریب پروری کی داستانیں بیان کر رہے تھے * GalleryPhotos & videos + o Photography دکھ کا کوئی عقیدہ نہیں دکھ کا کوئی عقیدہ نہیں کرشنا مندر لاہور میں ہندو برادری کی جانب سے پشاور سانحہ کے شہداء کے لیے پرارتھنا Candlelight Vigil in Solidarity with Victims of Peshawar Tragedy Candlelight Vigil in Solidarity with Victims of Peshawar Tragedy Dozens of people belonging to various walks of life gathered at Liberty Roundabout in Lahore to ست سورمیون کا شاعر؛ شاہ عبدالطیف بھٹائی ست سورمیون کا شاعر؛ شاہ عبدالطیف بھٹائی سندھ دھرتی کی سات شہزادیوں کی داستانیں رقم کرنے والے شاہ عبدلطیف بھٹائی کا سہ روزہ عرس ہر برس چودہ صفر کو شروع ہوتا ہے۔ o Videos دہشتگردی اور ہماری کہانیاں دہشتگردی اور ہماری کہانیاں لالٹین قارئین کی دلچسپی کے لیے پیش خدمت ہے کراچی ادبی میلے کے دوسرے روز شدت پسندی اور دہشت گردی کےادب پر اثرات بارے جناب آصف فرخی، انتظار حسین اور محترمہ عارفہ سیدہ زہرہ کے مابین جناب آصف فرخی کی بیان کردہ گوتم کہانی "انگلی مالا" کے تناظر میں ہونے والی مکمل گفتگو۔ Ep 13 – Khudi Debate – Siyah Sufaid Ep 13 – Khudi Debate – Siyah Sufaid Debate Topic: ‘Has our society become complacent to child exploitation?’ Ep 12- Khudi Debate – Siyah Sufaid Ep 12- Khudi Debate – Siyah Sufaid Debate Topic: ‘Does our educational curriculum promote bigotry or tolerance ?’ * Laaltain CornerRegular Features + Editorial + Letters to the Editor + Youth Yells + Profile + Terrorism Watch + Social Media Trends + نعرۂ مستانہ + بدلتے شہر * Politics & Current Affairs * International * Arts & Culture * Society * Education * History * Humor & Satire * Religion & Philosophy * Science * Sports Category Jumptlist Jumptlist * Arts & Culture * Current Affairs/ Politics * Education * History * Humor & Satire * International * Literature * Science * Society * Sports آزادی کا سہما سہما اڑسٹھواں جشن آزادی کا سہما سہما اڑسٹھواں جشن 16 Aug, 2014 by Salahuddin Safdar Print this article Font size -18+ Share this article: Facebook 0 Twitter 0 Google+ 0 LinkedIn 0 تیرہ اور چودہ اگست کی درمیانی رات ایوان پارلیمان کے صحن میں پاکستان کا اڑسٹھواں یوم آزادی منانے کے لیے ایک سہمی سہمی سی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان کی حالیہ تاریخ میں یہ خاصی غیر معمولی تقریب تھی۔ گذشتہ کئی سالوں سے قومی دنوں پر ایسی تقریبات کا رواج تقریباً ختم ہوچکا تھا۔ اس بار یہ تقریب منانے کی وجہ اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کے عین اسی روز ہونے والے لانگ مارچ کا اثر کم کرنا بھی ہوسکتا ہے اور شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب بھی۔ لیکن یہ فیصلہ بھلے کسی بھی وجہ سے کیا گیا ہو، تقریب پر لانگ مارچ اور ضرب عضب کا سایہ غالب رہا۔ یوم آزادی کی تقریبات کے دعوت نامے تو اسلام آباد کی سول انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گیے تھے لیکن تقریب کا سارا انتظام و انصرام پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ کے سپرد تھا۔ شاید یہی وجہ تھی کہ تقریب میں غیر منظم سویلین جوش و خروش کی بجائے پر رعب ڈسپلن کی فضا غالب رہی۔ ۱۳ اگست کی دوپہر سے پارلیمنٹ ہاوس کے حفاظتی انتظامات فوج کے سپرد کردیے گیے تھے اور عمارت کے ہر کونے کھدرے کی تلاشی کے بعد اسے سیل کردیا گیا۔ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے احتجاج کے پیش نظر ریڈ زون کے سبھی راستوں پر کنٹینرز دو روز پہلے سے ہی لا کے دھر دیے گئے تھے۔ تقریب کے پہلے حصے میں چند معروف گلوگاروں بشمول راحت فتح علی خان اور سارہ رضا خان سے چار نغمے گوائے گئے اور نظریہ پاکستان پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی۔ نظریہ نامی اس فلم کا آغاز و اختتام مسلح افواج کی ویڈیوز پر ہی ہوا۔ تقریب میں موبائل ٹیلیفون، کیمرے و دیگر الیکٹرانک اشیا کا داخلہ ممنوع تھا۔ تاہم تین مقامات پر چیکنگ کے باوجود کئی افراد فوجیوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ممنوع اشیا اندر لےجانے میں کامیاب رہے۔ گیارہ بجے کے قریب وزیر اعظم اور آرمی چیف کی الگ الگ آمد کے بعد تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ تقریب میں ملک کی بیشتر سیاسی و عسکری قیادت موجود تھی۔ کابینہ کے اراکین میں سے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی غیر موجودگی نمایاں طور پر محسوس کی گئی۔دیگر سیاسی رہنماوں کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی و سینیٹ میں اپوزیشن رہنما سید خورشید شاہ اور اعتزاز احسن تقریب میں شامل رہے۔ وزیراعظم کی نشست چیف آف آرمی سٹاف اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے درمیان مخصوص کی گئی تھی۔ وہ تقریب میں اپنی کابینہ کے ارکان سے کٹے ہوئے اور خاصے سنجیدہ نظر آئے۔ سوائے ایک ملی نغمے کے دوران ان کے چہرے پر مسکراہٹ نہیں دکھائی دی۔ یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں سترنگ پاکستان کے نام سے تشہیری مہم چلائی گئی تھی جس میں ہر شعبہ زندگی سے وابستہ افراد کو پاکستان کے چہرے کے طور پر پیش کیا گیا تھا اور مہم کا نعرہ اتحاد بذریعہ تکثیریت رکھا گیا تھا۔ لیکن تقریبات میں پاکستان کے غیر فوجی ہیروز کو بری طرح سے نظر انداز کیا گیا۔ باوجودیکہ تحریک آزادی پاکستان خالصتاً سیاسی تحریک تھی کسی بھی سیاسی ہیرو حتی کہ سرسید احمد خان اور علامہ اقبال جیسے سرکاری طور پر تسلیم شدہ مشاہیر تک کو خراج تحسین پیش نہیں کیا گیا۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی غالباً پندرہ اگست کی تقریر کا ذرا سا حصہ دو ایک بار چلایا گیا۔ اس کے علاوہ پوری تقریب بشمول مہمان خصوصی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد نواز شرف کی تقریر کے افواج پاکستان بالخصوص پاکستان آرمی کی مدح سرائی پر مشتمل تھی۔ تقریب کے پہلے حصے میں چند معروف گلوگاروں بشمول راحت فتح علی خان اور سارہ رضا خان سے چار نغمے گوائے گئے اور نظریہ پاکستان پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی۔ نظریہ نامی اس فلم کا آغاز و اختتام مسلح افواج کی ویڈیوز پر ہی ہوا۔ مبہم (بلکہ اگر مہمل بھی کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا) سے پیغام والی اسی ویڈیو میں عسکریت پسندی کے خلاف ایک واضح پیغام البتہ موجود تھا۔ اس کے بعد باوردی بینڈ اور افواج پاکستان کے دستوں نے اپنے اصلی فن یعنی پریڈ کا مظاہرہ کیا جبکہ اس دوران وزیر اعظم پاکستان کو ان کی نشست سے اٹھا کر پریڈ کے معائنے کے لیے منبر پر لا کھڑا کیا گیا۔ تقریب کے شرکا میں آرمی میڈیکل کور کے نوجوان مرد افسران کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جبکہ ساڑھی پوش خاتون افسران کی ایک نسبتاً کم تعداد بھی دیکھنے میں آئی۔ خواتین کو خاکی وردی میں ملبوس دیکھنا ایک خوشگوار تجربہ رہا۔ پریڈ کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ پاکستان آرمی موسیقی کا ایک سکول بھی چلاتی ہے اور مسلح افواج کا بینڈ وہیں سے تربیت یافتہ ہے۔ بینڈ کی کارکردگی واقعتاً متاثر کن تھی۔ عین بارہ بجے لمبی بندوقوں اور تنے ہوئے فوجی چہروں کے بیچ سویلین افسران اور عام لوگ شرمندہ شرمندہ سے پھرتے رہے۔ یوں پاکستان مستقبل کی بے یقینی اور حال کی بے بسی کے ہمراہ اپنے قیام کے اڑسٹھویں سال میں داخل ہوگیا۔ پاکستان کا قومی ترانہ بجا کر اڑسٹھویں یوم آزادی کو خوش آمدید کہا گیا جس کے بعد وزیر اعظم نے شرکا سے خطاب کیا۔ مضمحل، پریشان اور تھکاوٹ زدہ آواز میں انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز آپریشن ضرب عضب کو سراہنے سے کیا اور اڑسٹھویں یوم آزادی کو بھی ضرب عضب سے موسوم کرنے کا اعلان کیا۔ ان کے خطاب کا کم از کم ایک تہائی حصہ افواج پاکستان سے متعلق تھا۔ داخلی سلامتی کے ساتھ ساتھ انہوں نے سفراء کی کافی تعداد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خارجہ پالیسی سے متعلق اہم بیانات دیے۔ کسی بھی ملک کا نام لیے بغیر انہوں نے ہمسایہ ممالک سے خوشگوار تعلقات قائم کرنے پر زور دیا اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے عزم کو دہراتے ہوئے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ انہوں نے جاری سیاسی بحران کے تذکرے سے شعوری طور پر احتراز برتتے ہوئے دو مقامات پر جمہوریت کے تسلسل کو ملکی ترقی سے جڑا ہوا قرار دیا۔ تقریر کے اختتام پر انہیں باوردی دستوں نے سلامی دی جس کے بعد پاکستان فضائیہ کے ایف سولہ، جے ایف تھنڈر اور میراج طیاروں نے گھن گھرج کے ساتھ روشنیوں والے گولے گرا کر آسمان کو منور کردیا۔ تقریب کے اختتام پر آتش بازی کا خوبصورت مظاہرہ کیا گیا جو غالباً ہمارے ہاں کی قومی تقریبات میں ایک نئی روایت کا آغاز ہے۔ IMG_20140814_003552-(1) خاتمے کے ساتھ ہی حکام رخصت ہوگئے جبکہ عوام نے کچھ آزادی کی سانس لی اور نشستیں چھوڑ کر پنڈال کا طول و عرض ماپنے پھیل گئے ۔ عسکری قیادت میں سے آئی ایس پی آر کے میجر جنرل عاصم باجوہ لوگوں سے ملتے رہے۔ ملکی حالات اور عسکری روایات کے پیش نظر مسلح کمانڈوز تقریب کے درمیان اور چاروں طرف موجود رہے۔ لمبی بندوقوں اور تنے ہوئے فوجی چہروں کے بیچ سویلین افسران اور عام لوگ شرمندہ شرمندہ سے پھرتے رہے۔ یوں پاکستان مستقبل کی بے یقینی اور حال کی بے بسی کے ہمراہ اپنے قیام کے اڑسٹھویں سال میں داخل ہوگیا۔ [INS: :INS] Salahuddin Safdar Salahuddin Safdar Salahuddin Safdar is a graduate of mass communication from University of the Punjab, he is currently pursuing his M. Phil from Quaid-e-Azam University. He is working with the National Assembly of Pakistan as parliamentary researcher. More articles by Salahuddin Safdar Share this article: Facebook 0 Twitter 0 Google+ 0 LinkedIn 0 __________________________________________________________________ Read More... 0 Education یو ای ٹی ٹیکسلا چھ نئے مضامین متعارف کرائے گی یو ای ٹی ٹیکسلا چھ نئے مضامین متعارف کرائے گی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلااگلے تعلیمی سال کے دوران چھ نئے تعلیمی کورسز متعارف کرائے گی۔ 0 Education انتظامی دباو پر غیر منظور شدہ ادارے کے 700 طلبہ کی رجسٹریشن انتظامی دباو پر غیر منظور شدہ ادارے کے 700 طلبہ کی رجسٹریشن پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز کی مداخلت پر کالج آف فزیشن اینڈ سرجنز پاکستان ( سی پی ایس پی) کے 700 طلبہ کی ڈگریاں رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 0 Campus Talks کوٹہ سسٹم توسیع: مساوی اور یکساں تعلیمی نظام کی ضرورت کوٹہ سسٹم توسیع: مساوی اور یکساں تعلیمی نظام کی ضرورت محمد شعیب کوٹہ سسٹم وسائل اور مواقع سے محروم طبقات کے افراد کی پسماندگی دور کرنے کا ایک No comments Write a comment No Comments Yet! You can be first to comment this post! Write a Comment Leave a Reply Cancel reply IFRAME: jetpack_remote_comment Search for: ____________________ Search Subscribe to our free Weekly E-Magazine which includes best articles of the week published on Laaltain & comes out every Friday. Email Address __________________ Subscribe Editorial View more سزائے موت حل نہیں سزائے موت حل نہیں پشاور سانحہ پر ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے سیاسی اتفاق رائے اگرچہ خوش آئند ہے اور اس کی ضرورت بہت عرصہ سے محسوس کی جارہی تھی تاہم اس سانحہ کے ردعمل میں سزائے موت پر عائد غیر رسمی پابندی اٹھائے جانے کا فیصلہ بحث طلب ہے۔ read more نعرہ مستانہ - اجمل جامی نعرۂ مستانہ - اجمل جامی Follow us on Twitter My Tweets Find us on Facebook IFRAME: http://www.facebook.com/plugins/likebox.php?href=https%3A%2F%2Fwww.face book.com%2Flaaltain&width=300&height=258&colorscheme=light&show_faces=t rue&stream=false&show_border=false&header=false&force_wall=false Latest Articles View more میں ہوں تمھارا بیانیہ میں ہوں تمھارا بیانیہ کیا تم مجھے پہچانتے ہو؟ میں اس دن پشاور کے اسی سکول میں تھا،کیا تم نے مجھے دہشت گردوں کے ساتھ دیکھا؟ read more Reclaim Your Mosque! Reclaim Your Mosque! At the end of the year people read more “اب وقت آ گیا ہے ہم اس موضوع پر بات کریں” “اب وقت آ گیا ہے ہم اس موضوع پر بات کریں” “اساتذہ کی جانب سے جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافہ اس بات کا متقاضی ہے کہ اس موضوع پر سنجیدگی سے بات کی جائے۔” read more ہم لوگ ہم لوگ ہم ممتاز قادری کو غازی دین کا سپوت کہتے ہیں، قاتلوں کو عاشق رسولﷺ کا خطاب دیتے ہیں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کے حق میں جلسے، جلوس اور ریلیاں بھی نکالتے ہیں اور اگر ہماری رائے سے کوئی اختلاف کرتا ہے تو اسے دین دشمن اور توہین رسالتﷺ کا مرتکب قرار دے کر اس کے خلاف اعلان جنگ کر دیتے ہیں۔ read more میکنائزیشن میکنائزیشن یوں تو سنا کرتے ہیں کہ “حق سچ” کے زمانوں میں جانور بھی انسانوں کی طرح بات کر سکتے تھے، لیکن ہر جگہ پر حق سچ کے زمانے کی طوالت ایک جیسی نہ تھی۔ read more Stateless in Pakistan Stateless in Pakistan Citizenship to the country is a fundamental read more [INS: :INS] The Laaltain laaltain-logo [for-open-progressive-12.jpg] The Laaltain is Pakistan’s first bilingual youth magazine established by Khudi Pakistan. Write for us * contribute@laaltain.comSend your contributions here * +92.42.3587.5549For urgent news and reports __________________________________________________________________ Send us your articles, short stories, poetry, news, photography & videos (in English or Urdu) so that people all over Pakistan can hear from you. Subscribe to our free Weekly E-Magazine which includes best articles of the week published on Laaltain & comes out every Friday. Email Address __________________ Subscribe © 2014 Copyright Laaltain. All Rights reserved. Close Window Loading, Please Wait! This may take a second or two. Loading